نظر پر اشعار

نظر پر اشعار
نظر پر اشعار

لئے تڑپنا اور اگر نگاہ پڑ جائے تو اس سے زخمی ہوکر نڈھال ہوجانا عاشق کا مقدر ہوتا ہے ۔ ایک عاشق کو نظر انداز کرنے کے دکھ ، اور دیکھے جانے پر ملنے والے ایک گہرے ملال سے گزرنا ہوتا ہے ۔ یہاں ہم کچھ ایسے ہی منتخب اشعار پیش کر رہے ہیں جو عشق کے اس دلچسپ بیانیے کو بہت مزے دار انداز میں سمیٹے ہوئے ہیں ۔

کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی

کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا

فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا

نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے

نظر پر اشعار

نگاہیں اس قدر قاتل کہ اف اف

ادائیں اس قدر پیاری کہ توبہ

خدا بچائے تری مست مست آنکھوں سے

فرشتہ ہو تو بہک جائے آدمی کیا ہے

ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کا

بس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا

کرنے گئے تھے اس سے تغافل کا ہم گلہ

کی ایک ہی نگاہ کہ بس خاک ہو گئے

نگاہ برق نہیں چہرہ آفتاب نہیں

وہ آدمی ہے مگر دیکھنے کی تاب نہیں

سب کچھ تو ہے کیا ڈھونڈتی رہتی ہیں نگاہیں

کیا بات ہے میں وقت پہ گھر کیوں نہیں جاتا

یہ کن نظروں سے تو نے آج دیکھا

کہ تیرا دیکھنا دیکھا نہ جائے

آنکھیں جو اٹھائے تو محبت کا گماں ہو

نظروں کو جھکائے تو شکایت سی لگے ہے

ساقی مجھے شراب کی تہمت نہیں پسند

مجھ کو تری نگاہ کا الزام چاہیئے

محبت کا تم سے اثر کیا کہوں

نظر مل گئی دل دھڑکنے لگا

دھوکا تھا نگاہوں کا مگر خوب تھا دھوکا

مجھ کو تری نظروں میں محبت نظر آئی

لوگ نظروں کو بھی پڑھ لیتے ہیں

اپنی آنکھوں کو جھکائے رکھنا

اب آئیں یا نہ آئیں ادھر پوچھتے چلو

کیا چاہتی ہے ان کی نظر پوچھتے چلو

ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے

دو زہر کے پیالوں میں قضا کھیل رہی ہے

میں عمر بھر جواب نہیں دے سکا عدمؔ

وہ اک نظر میں اتنے سوالات کر گئے

دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبر

دیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ

ساقی ذرا نگاہ ملا کر تو دیکھنا

کمبخت ہوش میں تو نہیں آ گیا ہوں میں

تجھے دانستہ محفل میں جو دیکھا ہو تو مجرم ہوں

نظر پر اشعار

نظر آخر نظر ہے بے ارادہ اٹھ گئی ہوگی

آنکھیں نہ جینے دیں گی تری بے وفا مجھے

کیوں کھڑکیوں سے جھانک رہی ہے قضا مجھے

دیکھی ہیں بڑے غور سے میں نے وہ نگاہیں

آنکھوں میں مروت کا کہیں نام نہیں ہے

جس طرف اٹھ گئی ہیں آہیں ہیں

چشم بد دور کیا نگاہیں ہیں

ادھر ادھر مری آنکھیں تجھے پکارتی ہیں

مری نگاہ نہیں ہے زبان ہے گویا

بے خود بھی ہیں ہشیار بھی ہیں دیکھنے والے

ان مست نگاہوں کی ادا اور ہی کچھ ہے

دید کے قابل حسیں تو ہیں بہت

ہر نظر دیدار کے قابل نہیں

پہلی نظر بھی آپ کی اف کس بلا کی تھی

ہم آج تک وہ چوٹ ہیں دل پر لیے ہوئے

ادا ادا تری موج شراب ہو کے رہی

نگاہ مست سے دنیا خراب ہو کے رہی

قیامت ہے تری اٹھتی جوانی

غضب ڈھانے لگیں نیچی نگاہیں

بات تیری سنی نہیں میں نے

دھیان میرا تری نظر پر تھا

دیکھا ہے کس نگاہ سے تو نے ستم ظریف

محسوس ہو رہا ہے میں غرق شراب ہوں

برسوں رہے ہیں آپ ہماری نگاہ میں

یہ کیا کہا کہ ہم تمہیں پہچانتے نہیں

وہ نظر کامیاب ہو کے رہی

دل کی بستی خراب ہو کے رہی

کوئی کس طرح راز الفت چھپائے

نگاہیں ملیں اور قدم ڈگمگائے

نگاہ ناز کی پہلی سی برہمی بھی گئی

میں دوستی کو ہی روتا تھا دشمنی بھی گئی

حال کہہ دیتے ہیں نازک سے اشارے اکثر

کتنی خاموش نگاہوں کی زباں ہوتی ہے

کب ان آنکھوں کا سامنا نہ ہوا

تیر جن کا کبھی خطا نہ ہوا

نگاہ ناز کی معصومیت ارے توبہ

جو ہم فریب نہ کھاتے تو اور کیا کرتے

ہے تیرے لیے سارا جہاں حسن سے خالی

خود حسن اگر تیری نگاہوں میں نہیں ہے

ساقی مرے بھی دل کی طرف ٹک نگاہ کر

لب تشنہ تیری بزم میں یہ جام رہ گیا

وہ کافر نگاہیں خدا کی پناہ

جدھر پھر گئیں فیصلہ ہو گیا

نظر بھر کے جو دیکھ سکتے ہیں تجھ کو

میں ان کی نظر دیکھنا چاہتا ہوں

لیا جو اس کی نگاہوں نے جائزہ میرا

تو ٹوٹ ٹوٹ گیا خود سے رابطہ میرا

ہائے وہ راز غم کہ جو اب تک

تیرے دل میں مری نگاہ میں ہے

سیدھی نگاہ میں تری ہیں تیر کے خواص

ترچھی ذرا ہوئی تو ہیں شمشیر کے خواص

کھڑا ہوں دیر سے میں عرض مدعا کے لیے

ادھر بھی ایک نظر کیجیے خدا کے لیے

مجھے تعویذ لکھ دو خون آہو سے کہ اے سیانو

تغافل ٹوٹکا ہے اور جادو ہے نظر اس کی

ساقی نے نگاہوں سے پلا دی ہے غضب کی

رندان ازل دیکھیے کب ہوش میں آئیں

شکست توبہ کی تمہید ہے تری توبہ

زباں پہ توبہ مبارکؔ نگاہ ساغر پر

تڑپ رہا ہے دل اک ناوک جفا کے لیے

اسی نگاہ سے پھر دیکھیے خدا کے لیے

Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

The best way to learn Urdu online

Online Treasure of Sufi and Sant Poetry

World of Hindi language and literature

A three-day celebration of Urdu

SadPoetry.org

SadPoetry.org

نظر کے موضوع پر شاعری کا تازہ ترین مجموعہ پڑھیں۔ مشہور شعرا کی شاعری کا اردو اور رومن اردو میں لطف اٹھائیں

لے دے کے اپنے پاس فقط اک نظر تو ہے
کیوں دیکھیں زندگی کو کسی کی نظر سے ہم

ہر چہرے میں آتا ہے نظر ایک ہی چہرا
لگتا ہے کوئی میری نظر باندھے ہوئے ہےنظر پر اشعار

جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہو
اے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کہ تم ہو

اے شوق نظارہ کیا کہئے نظروں میں کوئی صورت ہی نہیں
اے ذوق تصور کیا کیجے ہم صورت جاناں بھول گئے

اک بار اور دیکھ کر آزاد کر دے مجھے محسن
کہ میں آج بھی تیری پہلی نظر کی قید میں ہوں

یہ نظر منتظر ہے تیری آج بھی
دِل کسی اور سے آشنا ہی نہیں

میں کیوں رستہ دوں کسی اور کو
جب کوئی تیرے جیسا بنا ہی نہیں

نظر نظر کا فرق ہوتا ہے حسن کا نہیں اقبال
محبوب جس کا بھی ہو جیسا بھی ہو بے مثال ہوتا ہے

تیری نظروں پہ تصدق آج اہل ہوش ہیں

جان جاں تیری نگاہیں میکدہ بر دوش ہیں

عشق میں اہل وفا کتنے اذیت کوش ہیں

خون دل کا ہو رہا ہے لب مگر خاموش ہیں

اے نگاہ شوق کس منزل میں لے آئی مجھے

نظر پر اشعار

دونوں عالم جلوہ گاہ یار میں روپوش ہیں

مجھ کو تنہا دیکھنے والے نہ سمجھیں راز عشق

میری تنہائی کے لمحے یار کے آغوش ہیں

سرمدؔ و منصورؔ و شبلیؔ کی نظر سے دیکھیے

ہوش والے ہیں وہی دنیا میں جو بے ہوش ہیں

لن ترانی کی صدا پر مسکرایا تھا کوئی

جتنے ذرے طور میں تھے آج تک بے ہوش ہیں

اے فناؔ بادہ کشی میں یہ انہی کا ہے کرم

ان کی مست آنکھوں سے پی کر بھی سراپا ہوش ہیں

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

You have remaining out of 5 free poetry pages per month. Log In or Register to become Rekhta Family member to access the full website.

Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

The best way to learn Urdu online

Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu

World of Hindi language and literature

A three-day celebration of Urdu

جو مٹا ہے تیرے جمال پر وہ ہر ایک غم سے گزر گیا

ہوئیں جس پہ تیری نوازشیں وہ بہار بن کے سنور گیا

تری مست آنکھ نے اے صنم مجھے کیا نظر سے پلا دیا

کہ شراب خانے اجڑ گئے جو نشہ چڑھا تھا اتر گیا

ترا عشق ہے مری زندگی ترے حسن پہ میں نثار ہوں

نظر پر اشعار

ترا رنگ آنکھ میں بس گیا ترا نور دل میں اتر گیا

کہ خرد کی فتنہ گری وہی لٹے ہوش چھا گئی بے خودی

وہ نگاہ مست جہاں اٹھی مرا جام زندگی بھر گیا

در یار تو بھی عجیب ہے ہے عجیب تیرا خیال بھی

رہی خم جبین نیاز بھی مجھے بے نیاز بھی کر گیا

ترے دید سے اے صنم چمن آرزؤں کا مہک اٹھا

ترے حسن کی جو ہوا چلی تو جنوں کا رنگ نکھر گیا

مجھے سب خبر ہے مرے صنم کہ رہ فناؔ میں حیات ہے

اسے مل گئی نئی زندگی ترے آستاں پہ جو مر گیا

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

You have remaining out of 5 free poetry pages per month. Log In or Register to become Rekhta Family member to access the full website.

Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

The best way to learn Urdu online

Urdu poetry, urdu shayari, shayari in urdu, poetry in urdu

World of Hindi language and literature

A three-day celebration of Urdu

شاعروں نے محبوب کے چہرے اور اس کی صورت کی مبالغہ آمیز تعریفیں کی ہیں اور اس باب میں اپنی تخلیقی قوت کا نئے نئے طریقوں سے اظہار کیا ہے ۔ محبوب کے چہرے کی خوبصورتی کا یہ بیانیہ ہم سب کے کام کا ہے ۔ چہرے کو بنیاد بنا کر اور بھی کئی طرح کے موضوعات اور مضامین پیدا کئے گئے ہیں ۔

کیا ستم ہے کہ اب تری صورتغور کرنے پہ یاد آتی ہےجون ایلیاتیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورتہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیںامام بخش ناسخعجب تیری ہے اے محبوب صورتنظر سے گر گئے سب خوب صورتحیدر علی آتشوہ چہرہ کتابی رہا سامنےبڑی خوب صورت پڑھائی ہوئیبشیر ندراے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہےاسی اللہ نے مجھ کو بھی محبت دی ہےحیدر علی آتش

تیرا چہرہ کتنا سہانا لگتا ہےتیرے آگے چاند پرانا لگتا ہےکیف بھوپالیاچھی صورت بھی کیا بری شے ہےجس نے ڈالی بری نظر ڈالیعالمگیر خان کیفوہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میںجو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتاندا فاضلیشبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہواآنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوابشیر بدراب اس کی شکل بھی مشکل سے یاد آتی ہےوہ جس کے نام سے ہوتے نہ تھے جدا مرے لباحمد مشتاق

کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شایدآئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیںشکیب جلالیکیوں جل گیا نہ تاب رخ یار دیکھ کرجلتا ہوں اپنی طاقت دیدار دیکھ کرمرزا غالببھول گئی وہ شکل بھی آخرکب تک یاد کوئی رہتا ہےاحمد مشتاقرہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہواپڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میںشکیب جلالیمیں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوایہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میںمنیر نیازی

ابر میں چاند گر نہ دیکھا ہورخ پہ زلفوں کو ڈال کر دیکھوجوش لکھنویاک رات چاندنی مرے بستر پہ آئی تھیمیں نے تراش کر ترا چہرہ بنا دیااحمد مشتاقبھلا دیں ہم نے کتابیں کہ اس پری رو کےکتابی چہرے کے آگے کتاب ہے کیا چیزنظیر اکبرآبادیچہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دوجس رخ سے بھی پڑھو گے مجھے جان جاؤ گےنامعلومچاندنی راتوں میں چلاتا پھراچاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لیرند لکھنوینظر پر اشعار

ان کی صورت دیکھ لی خوش ہو گئےان کی سیرت سے ہمیں کیا کام ہےجلیل مانک پوریبڑے سیدھے سادھے بڑے بھولے بھالےکوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہاراآغا شاعر قرلباشتو نے صورت نہ دکھائی تو یہ صورت ہوگیلوگ دیکھیں گے تماشا ترے دیوانے کاجلیل مانک پوریآ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنامجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والےاختر سعید خانتشبیہ ترے چہرے کو کیا دوں گل تر سےہوتا ہے شگفتہ مگر اتنا نہیں ہوتااکبر الہ آبادی

اس ایک چہرے میں آباد تھے کئی چہرےاس ایک شخص میں کس کس کو دیکھتا تھا میںسلیم احمدکتاب کھول کے دیکھوں تو آنکھ روتی ہےورق ورق ترا چہرا دکھائی دیتا ہےاحمد عقیل روبیجسے پڑھتے تو یاد آتا تھا تیرا پھول سا چہرہہماری سب کتابوں میں اک ایسا باب رہتا تھااسعد بدایونیلمحہ لمحہ مجھے ویران کئے دیتا ہےبس گیا میرے تصور میں یہ چہرہ کس کادل ایوبیخوابوں کے افق پر ترا چہرہ ہو ہمیشہاور میں اسی چہرے سے نئے خواب سجاؤںاطہر نفیس

آئینہ چھوڑ کے دیکھا کئے صورت میریدل مضطر نے مرے ان کو سنورنے نہ دیاعزیز لکھنویہم کسی بہروپئے کو جان لیں مشکل نہیںاس کو کیا پہچانیے جس کا کوئی چہرا نہ ہوحکیل منظوراس ایک چہرہ کے پیچھے ہزار چہرہ ہیںہزار چہروں کا وہ قافلہ سا لگتا ہےشباب میرٹھیملوں ہوں خاک جوں آئینہ منہ پرتری صورت مجھے آتی ہے جب یادتاباں عبد الحی

لفظ نامہ ایک علمی، ادبی اور صحافتی فورم ہے جس کا مقصد اپنے قارئین تک اعلی سطح کا تحریری مواد پہنچانا ہے۔ یہ فورم نئے لکھنے والوں کو بھی خوش آمدید کہتا ہے۔ اگر آپ اپنی تحاریر شائع کروانا چاہتے ہیں تو خود پوسٹ کریں یا اس لنک پر ہمیں ارسال کریں SEND YOUR ARTICLES

Lafznama is the website of Urdu literature and interesting Urdu poetry. Urdu sher o shayari is a vast topic with a lot of variant colors of life. You can navigate to various topics in Urdu poems such as: Attitude Poetry in Urdu, Love Urdu Poems, Birthday Poetry in Urdu, Love and Romantic Urdu Shayari, Poetry about Munafiq, Intezar, Wafa / Bewafai Urdu Ghazals etc… Read Sher o Shayari in Urdu as well as the fictional literature at Lafznama with daily updates and recent editions. Currently, the most trending topics in Urdu poetry includes alvida poetry, neend poetry, dukhi status, chaye poetry, jaun elia poetry status etc…

Remember Me

Please enter your username or email address. You will receive a link to create a new password via email.

آنکھ انسانی جسم کا مرکزی حصہ ہے ۔ اس عضو کی افادیت صرف دیکھنے کی حد تک ہی نہیں بلکہ اس سے آگے بھی اس کے متنوع اور رنگا رنگ کردار ہیں ۔ عشق کے بیانیے میں یہ کردار اور زیادہ دلچسپ ہوجاتے ہیں ۔ شاعروں نے محبوب کی آنکھوں اور ان کی خوبصورتی کو نئے نئے ڈھنگ سے باندھا ہے ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور آنکھوں کی مخمور کر دینے والی کیفیتوں کو محسوس کیجئے ۔

تمہاری آنکھوں کی توہین ہے ذرا سوچوتمہارا چاہنے والا شراب پیتا ہےمنور رانالوگ کہتے ہیں کہ تو اب بھی خفا ہے مجھ سےتیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سےجاں نثار اخترتیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیںہاں مجھی کو خراب ہونا تھاجگر مرادآبادیترے جمال کی تصویر کھینچ دوں لیکنزباں میں آنکھ نہیں آنکھ میں زبان نہیںجگر مرادآبادیآ جائے نہ دل آپ کا بھی اور کسی پردیکھو مری جاں آنکھ لڑانا نہیں اچھابھارتیندو ہریش چندر

خدا بچائے تری مست مست آنکھوں سےفرشتہ ہو تو بہک جائے آدمی کیا ہےخمار بارہ بنکویجو ان معصوم آنکھوں نے دیے تھےوہ دھوکے آج تک میں کھا رہا ہوںفراق گورکھپوریایک آنسو بھی حکومت کے لیے خطرہ ہےتم نے دیکھا نہیں آنکھوں کا سمندر ہونامنور راناکبھی کبھی تو چھلک پڑتی ہیں یوں ہی آنکھیںاداس ہونے کا کوئی سبب نہیں ہوتابشیر بدراب تک مری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتابھیگی ہوئی اک شام کا منظر تری آنکھیںمحسن نقوی

آنکھیں جو اٹھائے تو محبت کا گماں ہونظروں کو جھکائے تو شکایت سی لگے ہےجاں نثار اخترشبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہواآنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوابشیر بدرپیمانہ کہے ہے کوئی مے خانہ کہے ہےدنیا تری آنکھوں کو بھی کیا کیا نہ کہے ہےنامعلومآنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تو دکھاؤ صاحبوہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہےامیر مینائیکسی نے چوم کے آنکھوں کو یہ دعا دی تھیزمین تیری خدا موتیوں سے نم کر دےبشیر بدر

اس قدر رویا ہوں تیری یاد میںآئینے آنکھوں کے دھندلے ہو گئےناصر کاظمیحسیں تیری آنکھیں حسیں تیرے آنسویہیں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہےجگر مرادآبادیلڑنے کو دل جو چاہے تو آنکھیں لڑائیےہو جنگ بھی اگر تو مزے دار جنگ ہولالہ مادھو رام جوہراس کی آنکھوں کو غور سے دیکھومندروں میں چراغ جلتے ہیںبشیر بدرآنکھیں نہ جینے دیں گی تری بے وفا مجھےکیوں کھڑکیوں سے جھانک رہی ہے قضا مجھےامداد علی بحرنظر پر اشعار

اک حسیں آنکھ کے اشارے پرقافلے راہ بھول جاتے ہیںعبدالحمید عدمآنکھ رہزن نہیں تو پھر کیا ہےلوٹ لیتی ہے قافلہ دل کاجلیل مانک پوریلوگ نظروں کو بھی پڑھ لیتے ہیںاپنی آنکھوں کو جھکائے رکھنااختر ہوشیار پوریان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہےدو زہر کے پیالوں میں قضا کھیل رہی ہےاختر شیرانیآپ کی مخمور آنکھوں کی قسممیری مے خواری ابھی تک راز ہےاسرار الحق مجاز

جب ترے نین مسکراتے ہیںزیست کے رنج بھول جاتے ہیںعبدالحمید عدمہاں کبھی خواب عشق دیکھا تھااب تک آنکھوں سے خوں ٹپکتا ہےاختر انصاریرات کو سونا نہ سونا سب برابر ہو گیاتم نہ آئے خواب میں آنکھوں میں خواب آیا تو کیاجلیل مانک پوریبزدلی ہوگی چراغوں کو دکھانا آنکھیںابر چھٹ جائے تو سورج سے ملانا آنکھیںشکیل بدایونیکبھی ان مد بھری آنکھوں سے پیا تھا اک جامآج تک ہوش نہیں ہوش نہیں ہوش نہیںجگر مرادآبادی

آنکھ سے آنکھ جب نہیں ملتیدل سے دل ہم کلام ہوتا ہےاسرار الحق مجازذرا دیر بیٹھے تھے تنہائی میںتری یاد آنکھیں دکھانے لگیعادل منصوریطلب کریں تو یہ آنکھیں بھی ان کو دے دوں میںمگر یہ لوگ ان آنکھوں کے خواب مانگتے ہیںعباس رضویکیفیت چشم اس کی مجھے یاد ہے سوداؔساغر کو مرے ہاتھ سے لیجو کہ چلا میںمحمد رفیع سوداآنکھیں خدا نے دی ہیں تو دیکھیں گے حسن یارکب تک نقاب رخ سے اٹھائی نہ جائے گیجلیل مانک پوری

میں ڈر رہا ہوں تمہاری نشیلی آنکھوں سےکہ لوٹ لیں نہ کسی روز کچھ پلا کے مجھےجلیل مانک پوریمیرؔ ان نیم باز آنکھوں میںساری مستی شراب کی سی ہےمیر تقی میراداس آنکھوں سے آنسو نہیں نکلتے ہیںیہ موتیوں کی طرح سیپیوں میں پلتے ہیںبشیر بدرآنکھیں ساقی کی جب سے دیکھی ہیںہم سے دو گھونٹ پی نہیں جاتیجلیل مانک پورینہ وہ صورت دکھاتے ہیں نہ ملتے ہیں گلے آ کرنہ آنکھیں شاد ہوتیں ہیں نہ دل مسرور ہوتا ہےلالہ مادھو رام جوہر

آنکھوں میں جو بات ہو گئی ہےاک شرح حیات ہو گئی ہےفراق گورکھپوریابھی وہ آنکھ بھی سوئی نہیں ہےابھی وہ خواب بھی جاگا ہوا ہےنصیر احمد ناصردیکھی ہیں بڑے غور سے میں نے وہ نگاہیںآنکھوں میں مروت کا کہیں نام نہیں ہےجلیل مانک پوریشام سے ان کے تصور کا نشہ تھا اتنانیند آئی ہے تو آنکھوں نے برا مانا ہےنامعلوممیں جس کی آنکھ کا آنسو تھا اس نے قدر نہ کیبکھر گیا ہوں تو اب ریت سے اٹھائے مجھےبشیر بدر

آنکھوں سے آنسوؤں کے مراسم پرانے ہیںمہماں یہ گھر میں آئیں تو چبھتا نہیں دھواںگلزاردلوں کا ذکر ہی کیا ہے ملیں ملیں نہ ملیںنظر ملاؤ نظر سے نظر کی بات کروصوفی تبسمجان سے ہو گئے بدن خالیجس طرف تو نے آنکھ بھر دیکھاخواجہ میر دردلوگ کرتے ہیں خواب کی باتیںہم نے دیکھا ہے خواب آنکھوں سےصابر دتان جھیل سی گہری آنکھوں میںاک لہر سی ہر دم رہتی ہےرسا چغتائی

لفظ نامہ ایک علمی، ادبی اور صحافتی فورم ہے جس کا مقصد اپنے قارئین تک اعلی سطح کا تحریری مواد پہنچانا ہے۔ یہ فورم نئے لکھنے والوں کو بھی خوش آمدید کہتا ہے۔ اگر آپ اپنی تحاریر شائع کروانا چاہتے ہیں تو خود پوسٹ کریں یا اس لنک پر ہمیں ارسال کریں SEND YOUR ARTICLES

Lafznama is the website of Urdu literature and interesting Urdu poetry. Urdu sher o shayari is a vast topic with a lot of variant colors of life. You can navigate to various topics in Urdu poems such as: Attitude Poetry in Urdu, Love Urdu Poems, Birthday Poetry in Urdu, Love and Romantic Urdu Shayari, Poetry about Munafiq, Intezar, Wafa / Bewafai Urdu Ghazals etc… Read Sher o Shayari in Urdu as well as the fictional literature at Lafznama with daily updates and recent editions. Currently, the most trending topics in Urdu poetry includes alvida poetry, neend poetry, dukhi status, chaye poetry, jaun elia poetry status etc…

Remember Me

Please enter your username or email address. You will receive a link to create a new password via email.

روزانه

مجموعه شعر انتظار را در این بخش روزانه گردآوری کرده ایم. شعر انتظار جایگاه ویژه در ادبیات فارسی و نزد شاعران بزرگ ایرانی داشته است. شاعران زیادی در مورد انتظار یار و معشوق، اشعار زیبا سروده اند که در این مطلب هم تعدادی از این اشعار انتظار معشوق و یار را آماده کرده ایم.

من اختیار نکردم پس از تو یار دگر

به غیر گریه که آن هم به اختیارم نیست

به رهگذار تو چشم انتظار خاکم و بس

نظر پر اشعار

که جز مزار تو چشمی در انتظارم نیست

***

آه اگر باز به سویم آیی
دیگراز کف ندهم آسانت
ترسم این شعله ی سوزنده عشق
آخر آتش فکند بر جانت

دیروز به یاد تو و آن عشق دل انگیز
بر پیکر خود پیرهن سبز نمودم
در آینه بر صورت خود خیره شدم باز
بند از سر گیسویم آهسته گشودم
عطر آوردم بر سر و بر سینه
فشاندم
چشمانم را ناز کنان سرمه کشاندم
افشان کردم زلفم را بر سر شانه
در کنج لبم خالی آهسته نشاندم
گفتم به خود آنگاه صد افسوس که او نیست
تا مات شود زین همه افسونگری و ناز
چون پیرهن سبز ببیند به تن من
با خنده بگوید که چه زیبا شده ای باز

به خدا در دل و جانم نیست
هیچ جز حسرت دیدارش

***

 فقط بیا…

ای یوسف آخر سوی این یعقوب نابینا بیا

ای عیسی پنهان شده بر طارم مینا بیا

از هجر روزم قیر شد دل چون کمان بد تیر شد

یعقوب مسکین پیر شد ای یوسف برنا بیا

ای موسی عمران که در سینه چه سیناهاستت

گاوی خدایی می‌کند از سینه سینا بیا

رخ زعفران رنگ آمدم خم داده چون چنگ آمدم

در گور تن تنگ آمدم ای جان باپهنا بیا

چشم محمد با نمت واشوق گفته در غمت

زان طره‌ای اندرهمت ای سر ارسلنا بیا

خورشید پیشت چون شفق ای برده از شاهان سبق

ای دیده بینا به حق وی سینه دانا بیا

ای جان تو و جان‌ها چو تن بی‌جان چه ارزد خود بدن

دل داده‌ام دیر است من تا جان دهم جانا بیا

تا برده‌ای دل را گرو شد کشت جانم در درو

اول تو ای دردا برو و آخر تو درمانا بیا

ای تو دوا و چاره‌ام نور دل صدپاره‌ام

اندر دل بیچاره‌ام چون غیر تو شد لا بیا

نشناختم قدر تو من تا چرخ می‌گوید ز فن

نظر پر اشعار

دی بر دلش تیری بزن دی بر سرش خارا بیا

ای قاب قوس مرتبت وان دولت بامکرمت

کس نیست شاها محرمت در قرب او ادنی بیا

ای خسرو مه وش بیا ای خوشتر از صد خوش بیا

ای آب و ای آتش بیا ای در و ای دریا بیا

مخدوم جانم شمس دین از جاهت ای روح الامین

تبریز چون عرش مکین از مسجد اقصی بیا

***

تو و اشتیاقِ پُرصداقتِ تو

من و خانه‌مان

میزی و چراغی …

آری

در مرگ‌آورترین لحظه‌ی انتظار

زندگی را در رؤیاهای خویش دنبال می‌گیرم

در رؤیاها و

در امیدهایم!

 در نیست

              راه نیست

شب نیست

              ماه نیست

نه روز و

           نه آفتاب،

ما

       بیرون ِ زمان

                        ایستاده‌ایم

با دشنه‌ی تلخی

                     در گُرده‌های‌مان.

 هیچ کس

             با هیچ کس

                           سخن نمی‌گوید

که خاموشی

                به هزار زبان

                                    در سخن است.

در مُرده‌گان ِ خویش

                        نظر می‌بندیم

                                        با طرح ِ خنده‌یی،

و نوبت ِ خود را انتظار می‌کشیم

بی هیچ

               خنده‌یی‌!

***

گیرم اندوه تو خواب است و نگاه تو خیال

پس دلم منتظر کیست عزیز این همه سال؟

پس دلم منتظر کیست که من بی خبرم؟

که من از آتش اندوه خودم شعله ورم؟

☆❃☆❃☆❃☆

قطار می‌رود

تو می‌روی

تمام ایستگاه می‌رود

و من چقدر ساده‌ام

که سال‌های سال

در انتظار تو

کنار این قطار ایستاده‌ام

و همچنان

به نرده‌های ایستگاه رفته

تکیه داده‌ام

“قیصر امین پور”

***

این چند ماه

که منتظرت بودم

به اندازه چند سال نگذشت

به اندازه همین چند ماه گذشت

اما فهمیدم

ماه یعنی چه

روز یعنی چه

لحظه یعنی چه

این چند ماه گذشت

و فهمیدم

گذشتن، زمان، انتظار

یعنی چه

“افشین یداللهی”

***

به یاد سلام تو،

لبانم همیشه ترند

و در انتظار گام‌هایت

چشمانم را در امتداد کوچه

وجب به وجب کاشته ام..!

ای ساده ترین!

از کدامین خیال عبور می کنی؟

راهی را نشانم بده

برای تو سبز مانده ام..!

“یاشار عبدالملکی”

***

وعده‌ها هر چند هی امروز و فردا می‌شوند

عاقبت دروازه‌های عاشقی وا می‌شوند

+++

بغض خورشید از گلوی شرق بیرون می‌زند

این همه شب‌های واپس مانده فردا می‌شوند

+++

آسمان گم می‌شود پشت پرستوهای شاد

دسته‌های دوستی از دور پیدا می‌شوند

+++

یک نفر با سرمه‌دانی از تجلی می‌رسد

دختران کوچه اشراق زیبا می‌شوند

+++

زیر طیف تابشش آیینه‌ها صف می‌کشند

روی سطح خنده‌اش گل‌ها شکوفا می‌شوند

+++

روی دستش مهربانی‌ها جوانی می‌کنند

پیش پایش بی‌نیازی‌ها تمنا می‌شوند

+++

تا کجا پهلو بگیرد زورق زیبایی‌اش

چشم‌های ما شبی صد بار دریا می‌شوند

***

گر چه در سایه لطف تو پریشان هستیم

ما بر آن عهد که بودیم کماکان هستیم

+++

ما نه تنها به نسیم سحری گل شده‌ایم

که شکوفاتر از آن در شب طوفان هستیم

+++

یوسف راه تو، فرهاد تو، مجنون توییم

گو به چاه آی و به کوه آی و بیابان، هستیم

+++

مهر اگر می‌بری و چند صباحی دوریم

منتظر باش که باز اول آبان هستیم

+++

تا به میقات شهیدان تو راهی ببریم

همچنان در صف جامانده یاران هستیم

+++

ما که گرم از نفس روشن تابستانیم

حال در سردی شب‌های زمستان هستیم

متن زیبا و عاشقانه چشم انتظاری + جملات کوتاه کپشن و استوری…

شعر انتظار + مجموعه اشعار عاشقانه چشم انتظار یار و عشق

***

دلم گرفته خدایا در انتظار فرج

دو دیده‌ام شده دریا در انتظار فرج

+++

هنوز می‌رسد از کوچه‌های شهر حجاز

صدای گریه زهرا در انتظار فرج

+++

هنوز در همه عالم میان دشمن و دوست

علی است بی‌کس و تنها در انتظار فرج

+++

هنوز می‌رسد از چاه‌های کوفه به گوش

صدای ناله مولا در انتظار فرج

+++

هنوز ناله کشد از جگر امام حسن

گشوده دست دعا را در انتظار فرج

+++

هنوز پرچم سرخ حسین منتظر است

گشوده چشم به صحرا در انتظار فرج

+++

هنوز می‌رسد آوای دلربای حسین

ز نوک نیزه اعدا در انتظار فرج

+++

هنوز تشنه لبان اشکشان بود جاری

کنار کشته سقا در انتظار فرج

+++

هنوز خون شهیدان کربلا جاری است

ز چشم زینب کبرا در انتظار فرج

+++

هنوز ناله «میثم» رسد به گوش که هست

چو چشم فاطمه، دنیا در انتظار فرج

***

ای داغدار اصلی این روضه‌ها بیا

صاحب عزای ماتم کرب و بلا بیا

+++

تنها امید خلق جهان یابن‌فاطمه

ای منتهای آرزوی اولیاء بیا

+++

بالا گرفته‌ایم برایت دو دست را

ای مرد مستجاب قنوت و دعا بیا

+++

فهمیده‌ایم با همه دنیا غریبه‌ای

دیگر به جان مادرت ای آشنا بیا

+++

از هیچ‌کس به جز تو نداریم انتظار

بر دست‌های توست فقط چشم ما بیا

+++

هفته به هفته می‌گذرد با خیال تو

پس لااقل به حرمت خون خدا بیا

+++

بیش از هزار سال تو خون گریه کرده‌ای

ای خون جگر ز قامت زینب بیا

+++

عرض ارادت کم ما را قبول کن

امسال هم محرم ما را قبول کن

***

یا رب آن یوسف گم گشته به من بازرسان

تا طرب خانه کنی بیت حزن بازرسان

+++

ای خدایی که به یعقوب رساندی یوسف

این زمان یوسف من نیز به من بازرسان

+++

رونقی بی گل خندان به چمن بازنماند

یارب آن نو گل خندان به چمن بازرسان

+++

از غم غربتش آزرده خدایا مپسند

آن سفرکرده ما را به وطن بازرسان

+++

ای صبا گر به پریشانی من بخشایی

تاری از طره آن عهدشکن باز رسان

+++

شهریار این در شهوار به در بار امیر

تا فشاند فلکت عقد پرن بازرسان

***

دیگر برای هجر تو ما را شکیب نیست

ماییم آشنای تو وا کن، غریب نیست

+++

هر لحظه‌ای که می‌گذرد این سؤال ماست

یعنی ز وصل روی تو ما را نصیب نیست

+++

از بس که جان‌گداز بود ناله فراق

فردا که گل به باغ برسد عندلیب نیست

+++

درد فراق را به کدامین مطب برم

رفع غم حبیب به کار طبیب نیست

+++

جوییم عطر بوی تو از جمکران هنوز

بس بوی سیب می‌دهد و باغ سیب نیست

***

من فکر می‌کنم در غیاب تو

همه خانه‌های جهان خالی‌ست!

همه پنجره‌ها بسته است …

وقتی که تو نیستی،

من هم

تنهاترین اتفاق بی‌دلیل زمین‌ام …!

***

تا کی به اشک و آه تمنا کنم تو را

جانا به یادمی که تماشا کنم تو را

+++

امید دل به راه وصالت نشسته‌ام

تا یک نظر به آن قد رعنا کنم تو را

+++

وقت سحر امید اجابت رود که من

با سوز دل دعا به سحرها کنم تو را

+++

گفتم چه چاره آتش سوزان عشق را

گفتا به آب دیده تسلی کنم تو را

+++

ای مشعر و منی ز صفای تو با صفا

من از صفا و مره تمنا کنم تو را

+++

از درد هجر تو دل مجروح ناله کرد

گفتم به وصل یار مداوا کنم تو را

+++

ای غایب از نظر به خدا من هم از خدا

چون هاشمی همیشه تقاضا کنم تو را

***

تا کی به پس پرده نهان چهره ماهت

عمری ست که من منتظرم بر سر راهت

+++

بر خاک‌نشین سر کویت نظری کن

تا آن که شوم شاد ز یک لحظه نگاهت

+++

یک موی ترا من به دو عالم نفروشم

اسرار دل سوخته‌ام هست گواهم

+++

دانم که گنه سد شده تا آن که ببینم

یک لحظه در این کون و مکان آن رخ ماهت

+++

والله که به زیبایی تو هیچ‌کسی نیست

یوسف ز تماشای رخت برده وجاهت

+++

کی واهمه دارد ز مکافات قیامت

آن کس که بود در صف محشر به پناهت

+++

آگه ز دل سوخته منتظر هستی

خواهد که شود در دو جهان جزو سپاهت

***

 جمعه‌ها را همه از بس که شمردم بی تو

بغض خود را وسط سینه فشردم بی تو

+++

بسکه هر جمعه غروب آمد و دلگیرم کرد

دل به دریای غم و غصه سپردم بی تو

+++

تا به اینجا که به درد تو نخوردم آقا

هیچ‌وقت از ته دل غصه نخوردم بی تو

+++

چاره‌ای کن، گره افتاده به کار دل من

راهی از کار دلم پیش نبردم بی تو

+++

سال‌ها می‌شود از خویش سؤالی دارم

من اگر منتظرم از چه نمردم بی تو

+++

با حساب دل خود هرچه نوشتم دیدم

من از این زندگی‌ام سود نبردم بی تو

+++

گذری کن به مزارم به خدا محتاجم

من اگر سر به دل خاک سپردم بی تو

***

خدا کند که بهار رسیدنش برسد

شب تولد چشمان روشنش برسد

+++

چو گرد بر سر راهش نشسته‌ام شب و روز

به این امید که دستم به دامنش برسد

+++

هزار دست پر از خواهش‌اند و گوش به زنگ

که آن انارترین روز چیدنش برسد

+++

چه سال‌ها که درین دشت، خوشه چین ماندم

که دست خالی شوقم به خرمنش برسد

+++

بر این مشام و بر این جان چه می‌شود یارب!

نسیمی از چمنش بویی از تنش برسد

+++

خدای من دل چشم انتظار من تا چند

به دوردست فلک بانگ شیونش برسد؟

+++

چقدر بر لب این جاده منتظر ماندن؟

خدا کند که از آن دور توسنش برسد

***

درد فراق، ساده مداوا نمی‌شود

باید به هم رسید و الا نمی‌شود

+++

از شنبه بسته‌ایم به جمعه دخیل اشک

تا تو نیایی این گره‌ها وا نمی‌شود

+++

هر شب به این امید که یک آن ببینمت

کوچه به کوچه می‌دوم اما نمی‌شود

+++

بی‌خود دلم خوش است به اشعار انتظار

این حرف‌ها برای من آقا نمی‌شود

+++

یک گوشه چشم تو دل ما را ربود و برد

مجنون که بی‌خود عاشق لیلا نمی‌شود

+++

مثل منِ گدا سر کویت زیاد هست

امّا کریم مثل تو پیدا نمی‌شود

+++

تنها تویی که واسطه فیض رحمتی

ورنه برات عفو من امضا نمی‌شود

***

ای آفتاب زهرا عَجّل علی ظهورک

تنهای شهر و صحرا، عجّل علی ظهورک

+++

گم گشته وجودی، هم غیب و هم شهودی

در دیده و دل ما، عجّل علی ظهورک

+++

بی تو غریب، قرآن، بی تو اسیر، عترت

بی تو علی است، تنها، عجّل علی ظهورک

+++

نه طاقتی نه صبری تا چند پشت ابری؟

ای مهر عالم آرا عجّل علی ظهورک

+++

دنیا در انتظار است، خون قلب روزگار است

پا در رکاب بنما، عجّل علی ظهورک

+++

حیدر کند دعایت، زهرا زند صدایت

الغوث یابن‌الزهرا! عجّل علی ظهورک

+++

زخم به خون نشسته، پیشانی شکسته

دارند با تو نجوا، عجّل علی ظهورک

+++

خون دو دیده گوید، دست بریده گوید

بر انتقام بازآ، عجّل علی ظهورک

+++

هم عمه‌ها پریشان، هم جد توست عطشان

هم چشم ماست دریا، عجّل علی ظهورک

+++

بر «میثمت» نگاهی، از لطف گاه گاهی

ای چشم حق تعالی! عجّل علی ظهورک

***

درد فراق یار را من به بیان و گفتگو

شرح نمی‌توان دهم نکته به نکته، مو به مو

+++

جامه صبر بر درم چند در انتظار او

قطعه به قطعه، نخ به نخ، تار به تار، پو به پو

+++

می‌طلبم نشانه از هرکه، رهم نمی‌دهد

گفته به گفته، دم به دم، دسته به دسته، سو به سو

+++

تا که کنم سراغ از او می‌گذرم به هر طرف

خانه به خانه، جا به جا، کوچه به کوچه، کو به کو

+++

اشک به دامن آورم روز و شبان به یاد شه

دجله به دجله، یم به یم، نهر به نهر، جو به جو

+++

درد جنون عشق او می‌کشدم به بحر و بر

شهر به شهر و ده به ده، دره به دره، کوه به کوه

+++

خیز و بریز ساقیا ساغر غم ز خون دل

جام به جام و دَن به دَن، خم به خم و سبو سبو

+++

تا که کنم نثار شه جان عزیز خویش را

ز آتش هجر پی به پی و ز غم و رنج تو به تو

+++

کشته عشق شاه را بلکه برند عاشقان

دست به دست و پا به پا، سینه به سینه روبرو

***

گفتم به مهدی بر من عاشق نظر کن

گفتا تو هم از معصیت صرف نظر کن

+++

گفتم به نام نامیت هر دم بنازم

گفتا که از اعمال نیکت سرفرازم

+++

گفتم که دیدار تو باشد آرزویم

گفتا که در کوی عمل کن جستجویم

+++

گفتم بیا جانم پر از شهد صفا کن

گفتا به عهد بندگی با حق وفا کن

+++

گفتم به مهدی بر من دلخسته رو کن

گفتا ز تقوا کسب عز و آبرو کن

+++

گفتم دلم با نور ایمان منجلی کن

گفتا تمسک بر کتاب و هم عمل کن

+++

گفتم ز حق دارم تمنای سکینه

گفتا بشوی از دل غبار حقد و کینه

+++

گفتم رخت را از من واله مگردان

گفتا دلی را با ستم از خود مرنجان

+++

گفتم به جان مادرت من را دعا کن

گفتا که جانت پاک از بهر خدا کن

+++

گفتم ز هجران تو قلبی تنگ دارم

گفتا ز قول بی‌عمل من ننگ دارم

+++

گفتم دمی با من ز رأفت گفتگو کن

گفتا به آب دیده دل را شستشو کن

+++

گفتم دلم از بند غم آزاد گردان

گفتا که دل با یاد حق آباد گردان

+++

گفتم که شام تا دل‌ها را سحر کن

گفتا دعا همواره با اشک بصر کن

+++

گفتم که از هجران رویت بی‌قرارم

گفتا که روز وصل را در انتظارم

***

گل رخسار زیبایت بهاری می‌کند ما را

هوایت در عطش چون رود، جاری می‌کند ما را

+++

بهارا گوشه چشمی که در کنج قفس حتی

همان یک شاخه گل هم قناری می‌کند ما را

+++

به مصرت یوسف زهرا ندیدیم و چرا عشقت

به کنعان همچو مجنون صحاری می‌کند ما را

+++

چه داری ای گل نرگس به چشم آشنا خیزت

که از اندیشه پاییز، عاری می‌کند ما را

+++

خودم آرام می‌گیرم، ولی این دل دل عاشق

سراپا شعله‌ای از بی‌قراری می‌کند ما را

+++

یقین دارم که هرم دست‌های مهربان تو

به شب‌های زمستان، سخت یاری می‌کند ما را

+++

عجب فصلی ست فصل انتظار دیدن رویت

که حتی در زمستان هم بهاری می‌کند ما را

***

ای آنکه در نگاهت حجمی ز نور داری

کی از مسیر کوچه قصد عبور داری؟

+++

چشم انتظار ماندم تا بر شبم بتابی

ای آنکه در حجابت دریای نور داری

+++

من غرق در گناهم، کی می‌کنی نگاهم؟

برعکس چشم‌هایم چشمی صبور داری

+++

از پرده‌ها برون شد، سوز نهانی ما

کوک است ساز دل‌ها، کی میل شور داری؟

+++

در خواب دیده بودم، یک شب فروغ رویت

کی در سرای چشمم، قصد ظهور داری؟

شعر عاشقانه کوتاه + مجموعه اشعار عاشقانه برای همسر و عشق

اشعار حسین منزوی + گزیده شعر عاشقانه و غزلیات حسین منزوی

شعر عاشقانه شاد؛ مجموعه اشعار عاشقانه زیبا برای عشقم

اشعار فاضل نظری + مجموعه شعر عاشقانه و غمگین برگزیده این شاعر

اشعار گروس عبدالملکیان + گزیده شعر عاشقانه کوتاه و بلند این شاعر

اشعار خواجوی کرمانی + برترین غزلیات و شعر عاشقانه این شاعر

مطالب جدید

جملات تبریک روز زن رسمی + پیامک های ویژه روز زن برای همکار و دوستان

جملات تبریک روز مادر 1400 + متن زیبا از طرف پسر و دختر برای مادر عزیز

متن تبریک روز زن به عشقم (زیباترین جملات روز زن برای همسرم)

شعر روز مادر و اشعار عاشقانه در وصف مادران عزیز (عکس نوشته پروفایل روز…


طرز تهیه شکلات دست ساز در خانه

متن تبریک روز مادر برای استوری و کپشن (جملات، اشعار و عکس نوشته برای…

خواص حنا + تمام فواید شگفت انگیز حنا از پوست و مو گرفته تا مشکلات قلب…

مکان های گردشگری قطر + جاهای دیدنی و مکان های تفریحی کشور قطر

کپشن دلتنگی و تنهایی برای ابراز عشق به نامزدم و دوست

متن پر انرژی برای شروع هفته خوب با جملات زیبا و انگیزشی نی نی سایت

نظر پر اشعار
نظر پر اشعار

Comments

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *